پی ٹی اے نے موبائل سم کارڈز کے اجراء کے قوانین میں تبدیلی کردی
پی ٹی اے نے موبائل سم کارڈز کے اجراء کے قوانین میں تبدیلی کردی
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیر قانونی سموں کے اجراء کو روکنے کے لیے اہم اقدام اٹھا لیا ہے۔
اس نے سموں کے اجراء اور ایکٹیویشن کے طریقہ کار کو تبدیل کر دیا ہے۔ کسی فرد کے لیے دوسری نئی سم اب پچھلے آٹھ گھنٹوں کی بجائے سات دنوں میں دستیاب اور ایکٹیویٹ ہوگی۔
پی ٹی اے نے کہا ہے کہ پہلی نئی سم آٹھ گھنٹوں کے اندر جاری اور چالو کر دی جائے گی۔ اس نے مزید کہا کہ اسی مدت میں ایک ڈپلیکیٹ سم کارڈ یا نمبر بھی جاری کیا جائے گا۔
سمز سے متعلق یہ نئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار 24 جنوری سے نافذ العمل ہوں گے۔ SOPs تمام آپریٹرز، کسٹمر سروس سینٹرز، فرنچائزز اور ریٹیلرز پر لاگو ہوں گے۔
پی ٹی اے نے بتایا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اپنے سسٹم میں نئے ایس او پیز کو بھی نافذ کرے گی۔
پی ٹی اے کے مطابق، یہ فیصلہ ایک دن میں ایک صارف کو متعدد سموں کے اجراء پر پابندی لگانے کے لیے کیا گیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جعلی انگوٹھوں کے نشانات کا استعمال ایک دن میں متعدد سمز جاری کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
اتھارٹی نے تبصرہ کیا کہ جعلسازوں نے واٹس ایپ انسٹال کیا اور کسی اور کے نام سے جاری کردہ سمیں پھینک دیں۔ پی ٹی اے حکام کا خیال ہے کہ نئے ایس او پیز سے جعلسازی اور فراڈ کے واقعات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔